منگلورو 2/اگست (ایس او نیوز)گجرات میں چل رہے بی جے پی کے آپریشن کنول سے کانگریسی اراکین اسمبلی کو دور رکھنے کے لئے بنگلورو میں پناہ دینا ریاستی وزیر برائے توانائی ڈی کے شیو کمار کو بھاری پڑتا نظر آرہا ہے۔ کیونکہ دہلی اوربنگلورو میں بشمول اس ریسارٹ کے جہاں گجرات کے44 اراکین اسمبلی پناہ گزین ہیں، ڈی کے شیوکمار کے مختلف ٹھکانوں پر انکم ٹیکس ڈپارٹمنٹ کے افسران نے سی آر پی ایف جوانوں کے تحفظ میں آج بیک وقت چھاپے مارے۔خبر یہ بھی آئی ہے کہ دہلی کے ٹھکانے سے 5کروڑ روپے نقد رقم بھی ضبط کی گئی ہے، البتہ بعد میں محکمہ انکم ٹیکس نے رقم ضبط کرنے کی خبر کو غلط قرار دیا ہے اور رپورٹ کی تردید بھی کی ہے۔
کانگریس نے اسے مودی سرکار کی طر ف سے بدلے کی کارروائی قرار دیتے ہوئے اس قسم کی اوچھی اور گندی سیاست کی مذمت کی ہے۔ دوسری طرف منگلورو میں ان چھاپوں کی مذمت کرتے ہوئے یوتھ کانگریس کے اراکین نے اتّاور میں موجود سنٹرل اینڈ انکم ٹیکس کے دفتر پرحملہ کیا۔مودی کے خلاف نعرے بازی کے ساتھ کیے گئے پتھراؤ کی وجہ سے بہت ساری کھڑکیوں کے شیشے چور چور ہوگئے۔عمارت کے سامنے ٹائر جلا کر احتجاجی مظاہرہ کیاگیا۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے یوتھ کانگریس کے لیڈر ونئے راج نے کہا کہ دوسری پارٹیوں کے اراکین اسمبلی کو خریدکر بی جے پی نے منی پوراور گوا وغیرہ میں اقتدار پر قبضہ جمایا۔اب گجرات میں بھی وہی کارستانی انجام دینے کی کوشش زوروں پر ہے۔ اس لئے ہماری پارٹی کے اراکین اسمبلی نے خطرہ محسوس کرتے ہوئے بنگلورو میں پناہ لی ہوئی ہے۔مودی حکومت بدلے کی سیاست کررہی ہے اور یہ ہماری جمہوریت اور ایکتا کے لئے بہت بڑا خطرہ ہے۔اس سے پہلے کہ امن و امان کا ماحول اور زیادہ بگڑجاتا پولیس نے موقع پر پہنچ کر یوتھ کانگریس کے مظاہرین کو منتشر کردیا۔
دوسری طرف بنگلورو میں کانگریسی لیڈر جناردھن پجاری نے مودی پر نشانہ سادھتے ہوئے سوال کیا کہ ڈی کے شیوکمار کے ٹھکانوں پر چھاپہ ماری کے لئے انکم ٹیکس افسران کو سی آر پی ایف کی مدد کیوں لینی پڑی؟ کیا ڈی کے شیو کمارکوئی دہشت گرد ہے؟!سی آر پی ایف کو اس طرح استعمال کرنا بذات خود سی آر پی ایف کی تذلیل ہے۔پجاری نے مزید کہا کہ نریندرا مودی گجرات سے راجیہ کی نشست کے لئے کانگریس کے لیڈر احمد پٹیل کو شکست دینا چاہتے ہیں اس لئے انکم ٹیکس چھاپوں کا کھیل کھیلا جارہا ہے۔جو اپوزیشن کے خلاف مودی کی سستی سیاست کا نتیجہ ہے۔
جناردھن پجاری نے وارننگ دیتے ہوئے کہا کہ مودی کو اس قسم کی سیاست سے باز آجانا چاہیے ورنہ آنے والے دنوں میں عوام مودی کو ان کے ہٹلر جیسے رویے کے لئے ضرور سبق سکھائیں گے۔
ادھر وزیر اعلیٰ سدارامیا نے انکم ٹیکس چھاپوں کے پس منظر میں کہا کہ مودی حکومت انکم ٹیکس ڈپارٹمنٹ کو سیاسی سازشوں اور ڈرانے دھمکانے کے لئے استعمال کررہی ہے۔یہ بی جے پی کے خلاف اٹھنے والی آوازوں کو دبانے کی چالیں ہیں۔یہ جمہوریت مخالف اقدامات ہیں۔لیکن ہم اس طرح کے دباؤ کے آگے جھکنے والے نہیں ہیں۔